Urdu: ضابطہ بمعنی پولیس - مذکر یا مؤنث

Alfaaz

Senior Member
English
پس منظر: اردو لغت اور پلیٹس (پولیس کے معنی شامل نہیں) میں یہ لفظ بطور مذکر (حالنکہ عربی قواعد کے مطابق - اور ایک لحاظ سے اردو کے مطابق بھی یہ مؤنث طرز پر مبنی ہے - یعنی مع تاء مربوطہ) درج ہے اور دیگر معانی کے لیے مذکّر استعمال ہی رائج ہے۔

اگر اردو میں اداروں کے نام دیکھے جائیں جو تاء مربوطہ سے بنائے گئے ہیں تو غالباً زیادہ تر مؤنّث ہیں۔
  • امثلہ: عدلیہ، بحریہ، فضائیہ، مقننہ، اشرافیہ، انتظامیہ، بلدیہ، وغیرہ​
سوال: مذکورۂ بالا نکات کی روشنی میں کیا لفظ "ضابطہ" بمعنی پولیس/ادارہ مذکر ہو گا یا مؤنث - "ضابطہ مکمل تعاون کرے گا" یا "ضابطہ مکمل تعاون کرے گی"؟
 
  • پس منظر: اردو لغت اور پلیٹس (پولیس کے معنی شامل نہیں) میں یہ لفظ بطور مذکر (حالنکہ عربی قواعد کے مطابق - اور ایک لحاظ سے اردو کے مطابق بھی یہ مؤنث طرز پر مبنی ہے - یعنی مع تاء مربوطہ) درج ہے اور دیگر معانی کے لیے مذکّر استعمال ہی رائج ہے۔


    الفاظ صاحب۔ عربی میں آپ کو بہت سے الفاظ ملیں گے جن کے آخر میں تاء مربوطہ ہے لکین پھر بھی وہ مُذکّر ہیں۔ مثلاً مکّہ، خلیفہ، اِکرامہ وغیرہ۔​


    اگر اردو میں اداروں کے نام دیکھے جائیں جو تاء مربوطہ سے بنائے گئے ہیں تو غالباً زیادہ تر مؤنّث ہیں۔



    امثلہ: عدلیہ، بحریہ، فضائیہ، مقننہ، اشرافیہ، انتظامیہ، بلدیہ، وغیرہ



    آپ کی بات میں وزن ہے اور اِس رُو سے لفظ ضابطہ برائے پولیس ادارہ مؤنث ہونا چاہیئے۔
    سوال: مذکورۂ بالا نکات کی روشنی میں کیا لفظ "ضابطہ" بمعنی پولیس/ادارہ مذکر ہو گا یا مؤنث - "ضابطہ مکمل تعاون کرے گا" یا "ضابطہ مکمل تعاون کرے گی"؟

    لفظ پولیس بھی تو مؤنث ہے اور اگر ضابطہ کو بھی مؤنث سمجھ لیا جائے تو میرے خیال میں کوئی حرج نہیں۔

    :confused:یہ سوال قدرے ٹیڑھا ہے۔ ہم اپنی پولیس کا کوئی بھی نام رکھ لیں، اُن سے مکمّل تعاون کی توقّع رکھنا خام خیالی ہے۔
     

    سوال: مذکورۂ بالا نکات کی روشنی میں کیا لفظ "ضابطہ" بمعنی پولیس/ادارہ مذکر ہو گا یا مؤنث - "ضابطہ مکمل تعاون کرے گا" یا "ضابطہ مکمل تعاون کرے گی"؟



    میری رائے میں مذکر ہی ہونا چاہیے، البتہ میں فی الوقت اس بات کی تفتیش میں مصروف ہوں۔ بات کچھ اور ہوتی اگر آپ کو کہیں اس لفظ کی تانیث کی طرف نشاندہی کرنے والا اقتباس میسّر ہو، معنی کچھ بھی ہوں۔​

    قریشپور صاحب کے حسب الارشاد خواہ عربی میں درجِ ذیل اسمائے حقیقی شاید سب مؤنث ہوں (بندہ عربی کی پیچیدگیوں سے نابلد ہے) لیکن اردو میں مذکر: یومیہ ؛ ناحیہ (اطراف) ؛ مرثیہ ؛ عندیہ ؛ صوفیہ ؛ زاویہ ؛ تثنیہ : تزکیہ، تصفیہ ؛ عارضہ، ؛ ناظرہ؛ واقفہ ؛ خاتمہ؛ داخلہ ؛ دائرہ ؛ داہمہ؛ رابطہ ؛ قافلہ ؛ خارجہ ؛ ناطقہ ؛ سامعہ ؛ باصرہ ؛ موقعہ ؛ واسطہ ؛ لاحقہ ؛ مقتدرہ ؛ نادرہ ؛ تسمیہ ؛ تعبیہ ؛ تعدیہ؛ تعزیہ ؛ تعمیہ ؛ تغذیہ؛ تقیہ؛ تہیہ ؛ دفعیہ۔

    اسمِ حقیقی جاندار ہونے کی بدولت ان جیسے الفاظ کی تانیث مقامِ شبہہ نہیں:۔
    اہلیہ ؛ حاملہ ؛ والدہ ؛ مدعیہ ؛ ۔
     
    Last edited:
    Qureshpor said:
    آپ کی اپنے سوال کے بارے میں کیا رائے ہے؟
    marrish said:
    میری رائے میں مذکر ہی ہونا چاہیے، البتہ میں فی الوقت اس بات کی تفتیش میں مصروف ہوں۔ بات کچھ اور ہوتی اگر آپ کو کہیں اس لفظ کی تانیث کی طرف نشاندہی کرنے والا اقتباس میسّر ہو، معنی کچھ بھی ہوں۔

    قریشپور صاحب کے حسب الارشاد خواہ عربی میں درجِ ذیل اسمائے حقیقی شاید سب مؤنث ہوں (بندہ عربی کی پیچیدگیوں سے نابلد ہے) لیکن اردو میں مذکر:
    پہلے تو میری رائے میں لفظ "ضابطہ" پولیس کے معنی میں شاید مؤنث بہتر لگتا - یہی وجہ تھی کہ ابتدائیہ میں دیگر نکات (جو ایک دوست نے اس تھریڈ کو شروع کرنے سے قبل گفتگو کے دوران پیش کیے تھے اور اب مرّش صاحب نے بھی ویسے ہی نکات پیش کیے ہیں) شامل نہیں کیے تھے۔ اگر عدلیہ/مقننہ/انتظامیہ/وغیرہ کام کرتی ہیں، تو پھر ضابطہ بھی کیوں نہیں اُس طرز پر کام کر لیتی۔۔۔؟ تاہم، یہ بات بھی مناسب لگتی ہے کہ اگر مقتدرہ یا ادارہ کام کرتا ہے، تو پھر ضابطہ بھی کر سکتا ہو گا۔ خیر، وقت پر نہ پولیس آئی، نہ ہی ضابطہ پہنچا۔
     

    دوستان گرامی بالخصوص الفاظؔ‌صاحب


    میں یہ جاننے کی کوشش کر رہا ہوں کہ "ضابطہ بمعنی پولیس" کا کیا پسمنظر ہے۔


    مجھے عاجزی اور شرمندگی سے اعتراف کرنا ضروری ہے کہ میں تا حال بھی مصروفِ بعض "تحقیقات" ہوں
    جس میں دو چار دن باقی ہیں۔ البتہ یہ نہ سمجھیۓ گا کہ بندہ اس میں شبانہ روز مشغول رہتا ہے! جس وجہ سے
    اس وقت شکریہ ادا کر کے اجازت چاہوں گا۔
    ہاں اتنی دیر میں میری ذاتی رائے کافی حد تک تشکیل پا چکی ہے اور وہ ہے کہ لفظ 'پولیس' کا مترادف اگر
    ہمیں مصدر"ضبط" سے اخذ کرنے کی حاجت معلوم ہوتی ہو تو بہت بہتر ہو گا کہ بجائے لفظ 'ضابطہ' کے لفظ
    "ضبطیہ" کو بروئے کار لایا جائے۔

    دریں‌اثنا اُمید ہے کہ اب‌کے جو الفاظؔ‌صاحب نے اپنی رائے ظاہر کر دی ہے اور بندہ نے بھی جزوی طور پر

    اپنی حقیر رائے بھی دی تو شاید قریش‌پور صاحب آپ کی پوسٹ کا جواب دیں گے، دیگر شرکا تو کجا۔
     
    Back
    Top