Urdu: فارسی/عربی اضافتوں کی حامل تراکیب کی جمع

HZKhan

Senior Member
Persian (Cultural Language)
سلام دوستانِ محترم
زبانِ اردو میں جو فارسی و عربی اضافتوں سے تشکیل شدہ تراکیب استعمال ہوتی ہیں، کیا اُن کی جمع اردو کے قواعد پر بنائی جا سکتی ہے؟ بہ الفاظِ دیگر، کیا یہ جمعیں آپ کی نظر میں درست ہیں: برِّ اعظموں، طرزِ زندگیوں، ضرب المثلوں وغیرہ؟
اور اگر بالفرض مذکورہ بالا الفاظ آپ کی نظر میں درست نہ ہوں، تو پھر اپنی رائے سے آگاہ کیجیے کہ اردو میں 'برِّ اعظم' کی جمع کس طرز پر بنائی جائے گی؟


اگر فارسی گو حضرات کی بات کی جائے تو وہ عربی اضافت کے حامل الفاظ کی بھی فارسی جمع بناتے ہیں مثلاً فارسی میں 'ضرب المثل' کی جمع کے طور پر 'ضرب المثل ہا' مستعمل ہے۔
 
Last edited:
  • Pakistani Khan said:
    زبانِ اردو میں جو فارسی و عربی اضافتوں سے تشکیل شدہ تراکیب استعمال ہوتی ہیں، کیا اُن کی جمع اردو کے قواعد پر بنائی جا سکتی ہے؟ بہ الفاظِ دیگر، کیا یہ جمعیں آپ کی نظر میں درست ہیں: برِّ اعظموں، طرزِ زندگیوں، ضرب المثلوں وغیرہ؟
    حسبِ معمول، ایک بہت عمدہ اور دلچسپ سؤال

    Urdu, Hindi: izafat compounds in the plural oblique -oN : متعلقہ موضوع

    جیسا کہ مندرجۂ بالا "تھریڈ" کا (غالباً) لب لباب تھا، ایسی تراکیب شاید غلط تصوّر کی جائیں گی

    چند امثال:

    "وزیر اعلیٰ کی شرکت متوقع تھی/ہے" ← "وزراء اعلیٰ کی شرکت متوقع تھی/ہے"

    واحد: وزیر اعلیٰ ← اعلیٰ وزیر

    جمع: وزراء اعلیٰ ← اعلیٰ وزراء اعلیٰ وزیروں

    اگر اس کو آپ کی پیش کردہ ترکیب کے مطابق کہا جائے ، یعنی: وزیر اعلاوں ← اعلاوں وزیر........شاید باعثِ ابہام و تذبذب ہو؟

    بالکل اسی طرح: برِّ اعظموں اعظموں برّ. کیا لفظ "برّ" کو جمع نہیں ہونا چاہئے، تو پھر شاید برّوںِ اعظم مناسب ہو...!؟

    ایک طرف اگر عربی، فارسی اور اردو کی نگاہ سے دیکھا جائے تو یہ قابلِ فہم نہیں. البتہ ، اگر اردو ہی کی (اور شاید انگریزی کی بھی) عینک سے دیکھا جائے تو ایسی غلطیوں (اگر یہ ماہرین کے نزدیک در حقیقت غلطیاں ہیں تو) کا سبب سمجھ میں آتا ہے!

    شاید تمام اضافت کو ایک ہی "لفظ" یا "اصطلاح" تصور کر کے اس کے ساتھ سنسکرت/پراکرت کا طرزِ جمع استعمال کیا جا رہا ہو...؟ ویسے ہی جیسے انگریزی میں

    continents (plural) continent (singular)

    جہاں کچھ اضافتوں کے لیے تو شاید ایسے استعمال کی سمجھ آئے، دیگر کے معاملے میں ابہام پیدا ہوتا ہے، جیسے:

    نسخہ فوائوں

    اس کا کیا مطلب لیا جائے: وفاؤں کے نسخے یا وفاؤں کا نسخہ یا پھر وفاء کے نسخے...؟

    Pakistani Khan said:
    اور اگر بالفرض مذکورہ بالا الفاظ آپ کی نظر میں درست نہ ہوں، تو پھر اپنی رائے سے آگاہ کیجیے کہ اردو میں 'برِّ اعظم' کی جمع کس طرز پر بنائی جائے گی؟
    عین ممکن ہے کہ ایسی تراکیب تب استعمال کی جاتی ہوں جب کسی لفظ کی عربی یا فارسی جمع معلوم نہ ہو...!؟ ایک کوشش، جو شاید غلط ہو...:

    برورِ اعظم، طروزِ زندگی، اضراب المثل...!؟

    All of the points discussed above bring up another question: If you said something like صنفِ فنّوں (based on your examples), would your intended meaning be اصنافِ فنّ or صنفِ فنون or اصنافِ فنون?

     

    اس تفصیلی و مفید جواب کے لیے بے حد شکریہ، الفاظ صاحب۔
    میری رائے یہ ہے کہ 'برِ اعظم' اردو میں ایک واحد مفہوم کے لیے اصطلاحی لفظ کے طور پر رائج ہے، اس لیے اس کی جمع 'برِ اعظموں' بنانا جائز تصور کرنا چاہیے۔ 'برورِ اعظم' نحوی لحاظ سے تو یقیناً درست تر ہو گا لیکن اتنا رواں نہیں ہے اور شاید معاشرے میں یا تحریر و تقریر میں متداول نہ ہو سکے۔ لیکن، یہ کہتا چلوں، کہ از لحاظِ قواعدِ اردو مجھے 'برورِ اعظم' میں کوئی خامی نظر نہیں آتی، صرف روانی کی قلت کی وجہ سے 'برِ اعظموں' کو مرجح سمجھنے کی تجویز دے رہا ہوں۔
    مجموعی طور پر میں آپ کی بات سے کاملاً متفق ہوں، کہ اگر اس امر کو جائز مانا جائے، تو چند ایک استثنائی اضافتی تراکیب ہی کے لیے جائز ماننا چاہیے ورنہ یہ چیز باعثِ ابہام بن جائے گی۔

    پس نوشت: 'برِ اعظموں' اور اسی جیسی دیگر تراکیب میں ابہام پیدا ہونے کے امکانات کم ہیں کیونکہ ان تراکیب میں اضافتِ توصیفی ہے یعنی ترکیبوں کا دوسرا جز صفت پر مشتمل ہے۔ لہٰذا اگر 'برِ اعظموں' استعمال کیا جائے گا تو سامع و قاری پر واضح ہو گا کہ جمع در حقیقت 'بر' کی ہے اور اعظم محض اُس جمع کی صفت کے طور پر استعمال ہو رہا ہے۔
     
    Last edited:
    ضرب المثال المثل:tick: کی جمع ضرب الامثال ہونی چاہئے
    میری نظر میں ضرب المثل کی جمع ضرب المثلوں صحیح اور ضرب الامثال غلط ۔ عربی میں غالباً "ضروب المثل" ہو گا البتہ معلوم نہیں کہ عربی میں "ضرب الامثال" کے کیا معنی ہوں گے۔ ہو یہ بھی سکتا ہے کہ دونوں ضرب المثل اور ضرب الامثال واحد کے ہی معنی ادا کرتے ہوں۔

    In my opinion zarbu-l-masaloN is the correct plural of zarbu-l-masal while zarbu-l-amsaal is wrong. It will be probably ضروب المثل Dharuuba-l-maThal in Arabic, however I don't know what Dharbu-l-amThaal's meaning would be. Possibly both ضرب المثل and ضرب الامثال indicate the singular.
     
    Last edited:
    It will be probably ضروب المثل Dharuuba-l-maThal in Arabic, however I don't know what Dharbu-l-amThaal's meaning would be. Possibly both ضرب المثل and ضرب الامثال indicate the singular.
    No, in Arabic the singular is ضَرْب المَثَل and the plural is ضَرْب الأمثال and they mean "to give an example", "giving examples".
     
    Going back to the opening post.

    "برِّ اعظموں، طرزِ زندگیوں، ضرب المثلوں وغیرہ؟"
    ek mard, do mard
    ek barr-i-a3zam, do barr-i-a3zam
    dunyaa ke barr-i-a3zamoN ke naam bataa'o. (barr-i-a3zam is considered as one composite word here)

    برِّ اعظم = a great landmass = a continent
    To obtain continents from the word itself, we need to make بَرّ plural using Arabic or Persian plural for the word.

    hamaarii tarz-i-zindagiyaaN bahut pechiidah haiN. (tarz-i-zindagii is considered as one word here)
    aisii tarz-i-zindagiyoN par xudaa kii la3nat ho!

    طرزِ زندگی = style of life (life style)
    طرز ہائے زندگی = styles of life (life styles)
    or طُروزِ زندگی/ طرازِ زنگی = styles of life (life styles)

    ضربُ المِثل = striking of an example = proverb
    ضرب الامثال = striking of examples = proverbs

    Or if we consider ضربُ المِثل as one word, then we can have ضربُ المِثل ہا or ضرب المثلیں (as it is a feminine noun)

    Conclusion: Indic or Persian plural can be used if one considers the word to be one composite word. Otherwise, the relevant portion of the izaafat can be made plural using Persian or Arabic plural system.
     
    Back
    Top