Urdu: هستی ده‌روزه

Stranger_

Senior Member
Persian
دوستو
میں اس مشهور فارسی مصرع کا ترجمہ کرنا چاہتا ہوں مگر اس کا عام انداز میں ترجمہ نہیں کرنا چاہتا۔میں اس کا شاعرانہ انداز میں ترجمہ کرنا چاہتا ہوں۔ لہذا، اگر آپ میری مدد کر سکیں تو آپ کا مشکور ہوں گا۔"هستی ده روزه" کا ترجمہ کیسے کروں؟ "کوتاه عمر" اور "چند روزه زندگی" میرے ذہں میں آئے لیکن کوئی بہتر عبارت چاہتا ہوں۔

ما ازین هستی ده‌روزه به جان آمده‌ایم
وای بر خضر که زندانی عمر ابدست
صائب تبریزی

ہم اس کوتاه عمر سے بیزار ہو گئے ہیں
افسوس صد افسوس خضر پر جو عمر ابد کا اسیر ہے​
 
Last edited:

  • اسٹرینجر_ صاحب،
    جواب دینے میں تاخیر کی معذرت چاہتا ہوں۔ میں سمجھا تھا کہ شاعرانہ انداز میں ترجمہ کرنے کو کوئی اور صاحب آن کھڑے ہوں گے مگر افسوس۔ دریں اثنا میری رائے میں اردو میں اس جگہ اکثر و بیشتر فارسی "ده"
    کی بجائے اردو "چار" بروئے کار لایا جاتا ہے، مثلاً "چار دن کی زندگی" محاورۂ خواص و عوام ہے۔ "دن" مراحلِ زندگی کا کنایہ ہے۔

    آپ کی کاوش میں تھوڑی سی تبدیلیاں لائی جائیں تو کچھ اس طرح کا سادہ ترجمہ نکلتا ہے:

    ہم تو بیزار ہو چکے ہیں اس چار دن کی زندگانی سے
    ہائے خضر پر ہائے جو کہ عمر جاویداں کا زندانی ہے

    چار روز کی زندگی کے علاوہ کبھی کبھی تین دن کی زندگی بھی کہا جاتا ہے۔
     
    marrish said:
    میں سمجھا تھا کہ شاعرانہ انداز میں ترجمہ کرنے کو کوئی اور صاحب آن کھڑے ہوں گے مگر افسوس۔
    مجھے بھی اسی بات کا انتظار تھا۔ امید ہے کہ وہ شاہکار جلد وارد ہو گا۔

    چند مشاہدات اور متعلقہ سوال جن پر سٹرینجر صاحب سے بذریعہ پی ایم گفتگو کی تھی.

    دہ روزہ اردو میں بھی مستعمل ملتا ہے۔ ادبی مثال:

    عمرِ دہ روزہ مری روتے ہی روتے گذری
    یوں کٹے زیست کے دن جیسے کہ جاتے ہیں دہے

    میر حسن

    تمام ادبی امثلہ جو نظر سے گذری ہیں ان میں دہا/دہے شامل ملا ہے۔ کیا "دہ روزہ" کا کسی خاض طرف اشارہ ہے (بطور علامت)، یا پھر صرف ملتے جلتے تلفظ (انگریزی - ورڈ پلے) کی وجہ سے دہا/دہے ساتھ استعمال ہوتے ہیں؟
     
    Last edited:
    تمام ادبی امثلہ جو نظر سے گذری ہیں ان میں دہا/دہے شامل ملا ہے۔ کیا "دہ روزہ" کا کسی خاض طرف اشارہ ہے (بطور علامت)، یا پھر صرف ملتے جلتے تلفظ (انگریزی - ورڈ پلے) کی وجہ سے دہا/دہے ساتھ استعمال ہوتے ہیں؟
    مُحرَّم کے پہلے دس دن۔
     
    Qureshpor said:
    مُحرَّم کے پہلے دس دن۔​
    شکریہ۔ ایک اور سوال - کیا ہر جگہ "دہ روزہ" کا اشارہ "عشرہ محرم" کی جانب ہو گا فارسی و اردو میں، یا پھر صرف مخصوص مقامات پر جہاں شعر میں یہ معانی واضح ہوں؟ کیا صائب تبریزی کے شعر میں بھی یہی معانی ہیں یا پھر صرف اس زندگی کی (ابدی حیات کے مقابلے میں) قلیل مدت کی طرف اشارہ ہے بطور محاورہ جیسے مرش صاحب نے مفصل انداز میں تعلیم کیا ہے؟

    استفسار کا سبب/پس منظر: آپ کو شاید یاد ہو، آپ نے ایک بار بتایا تھا کہ مندرجہ ذیل شعر میں "گھڑا" "سوہنی ماہیوال" کی داستان کی طرف اشارہ ہے۔ کیا ہر جگہ "کچا گھڑا" اسی جانب اشارہ ہو گا (جیسے شاعری میں بطور علامات اکثر شمع و پروانہ، وغیرہ مستعمل ملتے ہیں)، یا پھر صرف جہاں شعر کے مفہوم میں مناسب ہو؟

    کچے گھڑے نے جیت لی ندی چڑھی ہوئی
    مضبوط کشتیوں کو کنارہ نہیں ملا

    مصطفیٰ زیدی
     
    شکریہ۔ ایک اور سوال - کیا ہر جگہ "دہ روزہ" کا اشارہ "عشرہ محرم" کی جانب ہو گا فارسی و اردو میں، یا پھر صرف مخصوص مقامات پر جہاں شعر میں یہ معانی واضح ہوں؟ کیا صائب تبریزی کے شعر میں بھی یہی معانی ہیں یا پھر صرف اس زندگی کی (ابدی حیات کے مقابلے میں) قلیل مدت کی طرف اشارہ ہے بطور محاورہ جیسے مرش صاحب نے مفصل انداز میں تعلیم کیا ہے؟





    تمام ادبی امثلہ جو نظر سے گذری ہیں ان میں دہا/دہے شامل ملا ہے۔ کیا "دہ روزہ" کا کسی خاض طرف اشارہ ہے (بطور علامت)، یا پھر صرف ملتے جلتے تلفظ (انگریزی - ورڈ پلے) کی وجہ سے دہا/دہے ساتھ استعمال ہوتے ہیں؟
    مُحرَّم کے پہلے دس دن۔
    کچے گھڑے نے جیت لی ندی چڑھی ہوئی
    مضبوط کشتیوں کو کنارہ نہیں ملا

    مصطفیٰ زیدی
    یہاں سوہنی کی طرف اِشارہ ہے۔

    کیا ہر جگہ "کچا گھڑا" اسی جانب اشارہ ہو گا
    جی نہیں۔
     
    شکریہ۔ دوسرے سوال کا جواب تو واضح ہے۔ تاہم، پہلے سوال کا جواب شاید فورمیٹنگ کی وجہ سے سمجھ نہیں آیا۔ آپ شاید کہنا چاہ رہے ہیں کہ "دہا/دہے" کا "عشرہ محرم" کی جانب اشارہ ہے، مگر ہستی/عمر دہ روزہ کا نہیں۔ صحیح؟
     
    Back
    Top